یاسمین منظور کی ہمت: گھریلو تشدد کے خلاف ایک آواز
یاسمین منظور کا گھریلو تشدد پر انکشاف، سچائی کی طاقت اور انصاف کی پکار۔ ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی ایک متاثر کن کہانی۔
پاکستانی میڈیا کی معروف اینکر اور سینئر صحافی یاسمین منظور نے گھریلو تشدد کے خلاف اپنی آواز بلند کر کے سوشل میڈیا اور صحافتی حلقوں میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ 15 جولائی 2025 کو، انہوں نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک دل دہلا دینے والی پوسٹ کے ذریعے اپنے ساتھ پیش آنے والے حالیہ پرتشدد واقعے کی تفصیلات عوام کے ساتھ شیئر کیں۔
اس پوسٹ میں ایک تصویر شامل تھی، جو 4 جون کی تھی، جس میں ان کی بائیں آنکھ کے گرد شدید چوٹ اور سوجن نمایاں تھی۔ تصویر کے ساتھ انہوں نے لکھا:
"یہ میں ہوں، ہاں، یہ میری کہانی ہے، میری زندگی ایک پرتشدد شخص نے تباہ کر دی ہے۔ میں اپنا انصاف اپنے اللہ پر چھوڑتی ہوں۔"
خاموشی توڑنے کا حوصلہ
یاسمین منظور نے اپنی سابقہ شادی کے تناظر میں انکشاف کیا کہ یہ چوٹیں ان کے سابق شوہر کے ہاتھوں لگیں۔ ایک اور پوسٹ میں انہوں نے لکھا:
"یہ ان لوگوں کے لیے ہے جنہوں نے ایک مجرم کی حمایت کی۔ یہ میرے سابق شوہر کی طرف سے تحفہ ہے۔"
انہوں نے بتایا کہ وہ طویل عرصے سے عوام کے سامنے آنے سے گریزاں تھیں لیکن اس ظلم کے خلاف بولنے اور دوسروں کو متحد کرنے کی ضرورت نے انہیں خاموشی توڑنے پر مجبور کر دیا۔
سماجی ردعمل اور حمایت
یاسمین منظور کی ہمت نے صرف مداحوں کو نہیں بلکہ دیگر صحافیوں، کارکنوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی متاثر کیا۔ انہوں نے متعدد چوٹوں کی تصاویر، طبی رپورٹس اور جذباتی پیغامات شیئر کرتے ہوئے گھریلو تشدد جیسے سنگین مسئلے کی طرف توجہ مبذول کرائی۔
انہوں نے بین الاقوامی میڈیا کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا:
"میں پاکستان کی ایک صحافی ہوں۔ اگر میرے ساتھ یہ ہو سکتا ہے تو اندازہ کریں کہ ان گنت دیگر خواتین روزانہ کس اذیت سے گزرتی ہوں گی۔"
ایک متاثر کن صحافتی سفر
یاسمین منظور نے سماء ٹی وی، اے آر وائی نیوز اور اب بول نیوز پر "بس بوہت ہو گیا" جیسے پروگرامز میں بے باک صحافت کی، جہاں وہ سماجی ناانصافیوں پر روشنی ڈالتی رہی ہیں۔ 2009 میں انہیں بے نظیر ایکسی لینس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
جون 2025 سے، وہ X پر مسلسل آواز اٹھا رہی ہیں۔ 9 جون کو انہوں نے ایک عورت پر اپنی شادی خراب کرنے کا الزام لگایا، جبکہ 14 جون کو ایک نئی دستاویزی فلم کا اعلان کیا، جس کا مقصد جنسی ہراسانی کا شکار افراد کو اپنی کہانی سنانے کا پلیٹ فارم دینا ہے۔
نتیجہ
یاسمین منظور کی طرف سے سچائی کو سامنے لانے کا یہ قدم صرف ایک انفرادی واقعہ نہیں، بلکہ ایک پوری تحریک کا آغاز ہے۔ ان کی ہمت اس بات کا ثبوت ہے کہ خاموشی کو توڑنا ضروری ہے اور یہ کہ معاشرتی اور قانونی نظام میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے تاکہ متاثرین کو انصاف اور تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
#یاسمینمنظور #گھریلوثتشدد #خواتینکےحقوق #انصاف #صحافت #بسبوہتہوگیا #SayNoToViolence #PakistaniMedia #DomesticViolence #WomenEmpowerment
Comments
Post a Comment