ڈیزی کی مشقت نے ایک ایسی مخلوق کو جنم دیا جس نے فارم کو خوف کی لپیٹ میں لے لیا۔
ڈیزی کا راز — ایک ان کہی کہانی
جانسن فارم ہمیشہ سے پُرسکون اور معمول کے مطابق چلتا رہا تھا۔ لیکن اس دن کچھ عجیب ہوا۔ ڈیزی، جو ہمیشہ مطمئن اور صبور تھی، بےچین ہو گئی۔ مسز جانسن نے فوراً ڈاکٹر تھامسن کو بلایا۔ ڈاکٹر نے معائنے کے بعد ایک حیرت انگیز انکشاف کیا: ڈیزی مشقت میں تھی۔
"مگر یہ تو ممکن نہیں!" مسز جانسن نے چونک کر سوچا۔ ڈیزی تو کبھی حاملہ نظر ہی نہیں آئی تھی۔
مشقت طویل اور تکلیف دہ ثابت ہوئی۔ آخرکار، ایک بچھڑا پیدا ہوا — مگر حیرت انگیز طور پر وہ مکمل خاموش تھا۔ نہ کوئی آواز، نہ کوئی حرکت۔ کمرے میں موجود ہر شخص کی سانسیں رک گئیں۔
ڈیزی نے اپنے بچھڑے کو چاٹنا شروع کیا، جیسے اسے زندگی کی طرف واپس لانا چاہتی ہو۔ مگر ڈاکٹر تھامسن نے سر ہلا دیا۔
"مجھے افسوس ہے،" اس نے دھیمے لہجے میں کہا۔
مسز جانسن کے دل میں ایک عجیب سا شک پیدا ہوا۔ کچھ تو غلط تھا — مگر کیا؟
چند دنوں بعد، فارم پر عجیب و غریب واقعات ہونے لگے۔ راتوں کو مویشی بےچین ہو جاتے، ڈیزی کسی انجانی سمت دیکھ کر ڈری ڈری سی ہانپتی۔ ایسا لگتا جیسے کوئی غیر مرئی چیز فارم کے اردگرد منڈلا رہی ہو۔
پھر ایک رات مسٹر جانسن نے اپنے ٹارچ کی روشنی میں ایک پراسرار سایہ دیکھا — ایک جنگلی بیل کی شکل کا، مگر آنکھیں سرخ اور عجیب چمکتی ہوئی۔ اگلے دن جب وہ فارم کے پچھواڑے گئے تو وہاں زمین پر گہرے پنجوں کے نشان تھے — ایسے نشان جو کسی عام جانور کے نہ تھے۔
تب مسز جانسن کو ایک پرانی کہانی یاد آئی جو بزرگ کسانوں نے سنائی تھی: ایک منحوس جنگلی بیل جو دور دراز علاقوں میں مویشیوں پر سایہ ڈال دیتا تھا، اور اس کے ساتھ پیدا ہونے والے بچے نہ مکمل زندہ ہوتے تھے اور نہ مکمل مردہ۔
ڈیزی کا بچھڑا شاید... صرف ایک عام بچھڑا نہ تھا۔
خاندان نے جلدی سے فارم پر حفاظتی تدابیر اپنائیں — مقدس پانی چھڑکا، پرانی روایات کے مطابق علامتی نشانات بنائے — اور جلد ہی عجیب واقعات رک گئے۔
لیکن کبھی کبھی، جب رات بہت خاموش ہوتی، مسز جانسن کو فارم کی حدود پر ایک پراسرار سرخ چمک دکھائی دیتی... جیسے کوئی اب بھی ڈیزی اور اس کے کھوئے ہوئے بچے کو ڈھونڈ رہا ہو۔
Comments
Post a Comment