پنجاب پولیس کی کارروائی: متنازعہ یوٹیوبر کی گرفتاری
پنجاب پولیس نے ایک معروف یوٹیوبر اور مذہبی اسکالر حسن اقبال چشتی کو خواتین کے حقوق اور تعلیم کے بارے میں متنازعہ بیانات پر کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لے لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق انہیں نماز مغرب کے دوران ایک مقامی مسجد سے گرفتار کیا گیا۔
چشتی کی تقاریر اور سوشل میڈیا پر موجود مواد، خاص طور پر ان کے یوٹیوب چینل پر، مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ اپنے بیانات میں صنفی امتیاز، نفرت انگیز خیالات اور خواتین کے خلاف غیر مناسب زبان استعمال کرتے رہے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق ان کے خلاف کارروائی ریاستی قوانین اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے تحت کی گئی ہے۔ اس کارروائی کا مقصد معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دینا اور نفرت انگیزی کی روک تھام ہے۔
اس گرفتاری کے بعد ان کے بعض پیروکاروں نے سوشل میڈیا پر احتجاج کیا ہے، تاہم ریاستی ادارے قانون کے مطابق معاملے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ اظہار رائے کی آزادی اپنی جگہ اہم ہے، لیکن جب وہ کسی فرد یا طبقے کی دل آزاری یا نفرت پھیلانے کا باعث بنے، تو ریاست کو مداخلت کا حق حاصل ہے۔
Comments
Post a Comment