"راجہ بازار: راولپنڈی کا دل کب بنے گا ماڈل واکنگ اسٹریٹ؟"

 راجہ بازار، راولپنڈی میں جاری ترقیاتی منصوبے کے حوالے سے اہم نکات بیان کیے ہیں۔ اس خبر کا خلاصہ اور اہم نکات درج ذیل ہیں:


ترقیاتی منصوبے میں تاخیر:

راجہ بازار کی مرکزی سڑک (فوارہ چوک سے ہملٹن روڈ تک) دو ماہ سے زائد عرصے سے بند ہے، لیکن راولپنڈی میونسپل کارپوریشن (RMC) نے ابھی تک خوبصورتی اور بحالی کا کام شروع نہیں کیا۔


تاخیر کی وجہ:

اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے زیر زمین بجلی کی لائنوں کے لیے لاگت کا تخمینہ فراہم نہیں کیا، جس کے باعث منصوبے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ آئسکو نے ابھی تک کنسلٹنٹ بھی مقرر نہیں کیا۔


دیگر محکموں کی پیش رفت:

واسا اور ایس این جی پی ایل نے اپنے تخمینے فراہم کر دیے ہیں (بالترتیب 50 ملین اور 30 ملین روپے)۔


منصوبے کی لاگت اور منظوری:

حکومت نے 170 ملین روپے کے منصوبے کے لیے فنڈز کی منظوری دی ہے۔ منصوبے کا مقصد راجہ بازار کو ایک ماڈل پیدل چلنے والوں کی مارکیٹ میں تبدیل کرنا ہے، جہاں تاریخی حسن بحال کیا جائے گا اور جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔


منصوبے کی خصوصیات:


نئی بینچیں


پبلک واش رومز


ہریالی اور بہتر روشنی


پرانی عمارتوں کی بحالی


آرائشی ڈیزائن کے ساتھ ٹف ٹائلز


بہتر سائن بورڈ


پارکنگ کے انتظامات:

چار مخصوص مقامات پر پارکنگ کے انتظامات کیے جا رہے ہیں (فوارہ چوک پارکنگ پلازہ، خالی RMC پلاٹ، نمک منڈی، گنجمنڈی پولیس اسٹیشن کےقریب)۔ جناح روڈ پر ایک نئے پارکنگ پلازہ کی تعمیر کے لیے پنجاب حکومت سے فنڈز مانگے گئے ہیں۔


متوقع تاخیر:

اگر آئسکو نے جلد تخمینہ فراہم نہ کیا تو منصوبے پر کام اگلے مالی سال تک مؤخر ہو سکتا ہے۔


یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ منصوبہ نیک نیتی پر مبنی ہے مگر بیوروکریٹک رکاوٹوں اور بین المحکماتی تعاون کی کمی کے باعث عمل درآمد میں تاخیر ہو رہی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

ڈیزی کی مشقت نے ایک ایسی مخلوق کو جنم دیا جس نے فارم کو خوف کی لپیٹ میں لے لیا۔

ڈرامہ سیریل "نقاب" کا اختتام: حنا طارق اور کاسٹ کا مداحوں کو جذباتی الوداع

"اسلام آباد شاپنگ مال سے اغوا ہونے والا تین سالہ بچہ بازیاب، اغوا کار خاتون گرفتار"