ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی: راولپنڈی میں 4,000 کلو گرام ممنوعہ پلاسٹک بیگز ضبط
ماحولیاتی تحفظ کے لیے جاری اقدامات کے تحت، انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (EPA) راولپنڈی نے ایک اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ ڈھوک مانگتل کے علاقے میں واقع ریلوے ورکشاپ روڈ پر ایک گودام پر چھاپہ مار کر تقریباً 4,000 کلو گرام ممنوعہ پلاسٹک کے تھیلے ضبط کیے گئے ہیں۔
یہ پلاسٹک بیگز 75 مائیکرون کی کم از کم قانونی موٹائی کی خلاف ورزی کرتے تھے، جو کہ پاکستان کے ماحولیاتی قوانین کے تحت ناقابلِ قبول ہے۔ حکومتِ پنجاب نے ماحولیاتی آلودگی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہوئی ہے، اور یہ کارروائی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
ای پی اے حکام کے مطابق، ضبط شدہ پلاسٹک بیگز کو راولپنڈی میونسپل کارپوریشن کے حوالے کر دیا گیا تاکہ انہیں مناسب اور ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگایا جا سکے۔
یہ کریک ڈاؤن ان تمام افراد اور کاروباری اداروں کے لیے ایک واضح پیغام ہے جو ماحول دوست قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ حکام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں تاکہ ماحولیاتی انحطاط کا راستہ روکا جا سکے۔
ماحولیاتی تحفظ کیوں ضروری ہے؟
پلاسٹک بیگز نہ صرف زمین کو آلودہ کرتے ہیں بلکہ آبی حیات اور جانوروں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔ ان کا غیر قانونی استعمال ماحولیاتی توازن کو بگاڑنے کا سبب بنتا ہے۔ حکومت کی یہ کوشش قابلِ ستائش ہے کہ وہ نہ صرف قوانین پر عمل درآمد کروا رہی ہے بلکہ عوام میں آگاہی بھی پیدا کر رہی ہے۔
اختتامیہ:
ایسی کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ماحولیاتی قوانین کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ اگر عوام اور حکومت ایک ساتھ مل کر کام کریں تو پاکستان کو ایک صاف اور سرسبز ملک بنایا جا سکتا ہے۔
Comments
Post a Comment