پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت، کان کنی اور ہنر مند لیبر پر اہم معاہدے
پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تعاون بڑھانے کے لیے حالیہ معاہدے ایک اہم قدم ہیں، جن میں مختلف شعبوں جیسے کان کنی، زراعت، دفاع، ماحولیاتی تحفظ اور ٹیکنالوجی پر زور دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورے کے دوران دونوں ممالک نے مشترکہ مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) اور معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں سب سے اہم بیلاروس کی جانب سے پاکستانی نوجوانوں کو 150,000 کی تعداد میں ملازمت دینے کی پیشکش تھی۔
وزیر اعظم نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کا شکریہ ادا کیا اور اس پیشکش کو پاکستانی عوام کے لیے ایک تحفہ قرار دیا۔ اس کے علاوہ، وزیراعظم نے بیلاروس کی کان کنی کے شعبے میں مہارت کا ذکر کرتے ہوئے اس شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے امکانات پر بھی زور دیا۔
بیلاروس کے صدر نے پاکستان کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری کی اہمیت پر بات کی اور مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کا عزم ظاہر کیا۔ اس دورے کے دوران مختلف شعبوں میں معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جیسے کہ تجارت، ماحولیاتی تحفظ، دفاع اور فوجی تعاون۔ اس تعاون سے دونوں ممالک کو نہ صرف اقتصادی فائدہ حاصل ہوگا بلکہ عالمی سطح پر ان کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
Comments
Post a Comment