سندھ میں باریک جالوں پر پابندی: سمندری حیات کے تحفظ کے لیے حکومت کا بڑا اقدام
یہ خبر سندھ میں سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کی ایک اہم پیش رفت کو اجاگر کرتی ہے۔ اس کے چند اہم نکات اور مضمرات درج ذیل ہیں:
اہم نکات:
ٹھیک (باریک) جالوں پر پابندی: سندھ حکومت نے ماہی گیری میں استعمال ہونے والے ایسے جالوں پر باضابطہ پابندی عائد کر دی ہے جو سمندری حیات، خاص طور پر چھوٹی مچھلیوں اور کیکڑوں، کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔
قانونی بنیاد: سندھ فشریز آرڈیننس 1980 میں ترمیم کے ذریعے اس پابندی کو قانوناً تقویت دی گئی ہے۔
متاثرہ علاقے: کریک ایریاز اور ساحلی پٹی سے 12 ناٹیکل میل تک کے علاقے میں یہ جال ممنوع قرار دیے گئے ہیں۔
میش سائز کی حد بندی: مخصوص میش سائز سے کم جال استعمال کرنے پر پابندی ہے، جیسے کہ کیکڑے کے لیے کم از کم 60 ملی میٹر میش۔
ماہی گیروں کا مؤقف: عبدالمجید موتانی جیسے نمائندوں نے مؤثر نفاذ کی اہمیت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ اگر عمل درآمد نہ ہوا تو 35 اقسام معدوم ہو سکتی ہیں۔
مضمرات اور چیلنجز:
ماحولیاتی تحفظ: پابندی کا بنیادی مقصد سمندری حیاتیاتی تنوع کو بچانا ہے، بالخصوص مینگروو ایریاز میں افزائش نسل پانے والی انواع کو۔
عمل درآمد کا فقدان: ماضی میں ایسی پابندیاں مؤثر طور پر نافذ نہ ہونے کے باعث اس بار بھی شکوک و شبہات موجود ہیں۔
ماہی گیروں کی معاشی مشکلات: بعض ماہی گیر اس پابندی سے روزگار پر منفی اثرات کی شکایت کر سکتے ہیں، اس لیے متبادل روزگار یا تربیت کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
Comments
Post a Comment