حزب اللہ کی مالی امداد: جنگ کے بعد لبنان کی تعمیر نو میں اہم کردار
لبنانی میڈیا گروپ الاخبار کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ نے جنگ بندی کے بعد سے 800 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 2 کھرب 24 ارب پاکستانی روپے) کی رقم بے گھر ہونے والے افراد اور تعمیر نو کے لیے فراہم کی ہے۔ یہ امداد بلا تفریق مذہب، فرقہ، یا قومیت کے دی گئی ہے، جو لبنان کی سیاسی اور فرقہ وارانہ تقسیم کے لحاظ سے اہم ہے۔ اس امداد کا حجم عالمی بینک کی مشروط قرضوں سے 3.2 گنا زیادہ ہے، جس سے حزب اللہ کی مالی امداد کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔ حزب اللہ نے اپنی امداد کو فوری ضروریات جیسے گھروں کی تعمیر، انفراسٹرکچر کی بحالی اور بے گھر خاندانوں کی مدد کے لیے استعمال کیا ہے، جبکہ عالمی بینک کی امداد مالی اصلاحات کے ساتھ مشروط ہوتی ہے۔
حزب اللہ کی امداد کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس نے کوئی فرقہ یا سیاسی وابستگی کی بنیاد پر امداد نہیں دی، جس سے لبنان کے مختلف فرقوں کے درمیان اتحاد کو فروغ ملتا ہے۔ یہ فیصلہ لبنان کی پیچیدہ سیاسی صورتحال میں ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ دوسری طرف، حزب اللہ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر بعض حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے، کیونکہ اس کا یہ اقدام لبنان کی ریاستی صلاحیتوں پر سوالات اٹھاتا ہے اور اس کے بڑھتے ہوئے سیاسی اثرات کو لے کر تحفظات ہیں۔
یقیناً، حزب اللہ کی مالی امداد لبنان کی تعمیر نو میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے، لیکن اس کے طویل مدتی اثرات پر سوالات بھی اٹھتے ہیں۔
Comments
Post a Comment