کمشنر کراچی نے ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے صبح 6 سے رات 10 بجے تک بھاری ٹریفک پر پابندی لگا دی
کراچی کے کمشنر نے ٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ردعمل کے طور پر دفعہ 144 کا نفاذ کیا ہے، جس کے تحت دن کے وقت بھاری ٹریفک پر پابندی ہے۔ یہ فیصلہ ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پر مبنی ہے اور اس کا مقصد پورے شہر میں ٹریفک کو کم کرنا اور روڈ سیفٹی کو بڑھانا ہے۔ پابندی کی تفصیلات نئی پابندی کے دوران تمام بھاری گاڑیوں بشمول تعمیراتی ٹرکوں اور ڈمپروں کا شہر کی مرکزی سڑکوں پر داخلے پر پابندی ہو گی جو کہ ہر روز صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک نافذ العمل ہو گی۔ تاہم حکام کی جانب سے مخصوص راستوں کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ ان میں سپر ہائی وے سے نیو کراچی انڈسٹریل ایریا تک اور منظر پٹرول پمپ، یونس چورنگی، اور جام صادق سے قومی شاہراہ پر گودام چورنگی تک رسائی شامل ہے۔ ناردرن بائی پاس سے پراچہ چوک، اسٹیٹ ایونیو، سیمنز چورنگی اور گلسائی جیسے راستوں پر بھی بھاری گاڑیوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔
یہ اہم ٹریفک کو رواں دواں رکھے گا جبکہ شہر کے اہم حصوں میں ممکنہ حد تک کم رکاوٹ پیدا کرے گا۔ کار حادثات کی روک تھام کا فیصلہ متعدد واقعات کے بعد کیا گیا جن میں سے ایک المناک حادثہ گل بائی چوک پر پیش آیا جس میں ایک ٹرک نے راہگیر کو ٹکر مار کر ہلاک کر دیا۔ بھاری ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کرنے اور دن کے وقت بڑی سڑکوں پر محفوظ حالات فراہم کرنے سے حکام کا خیال ہے کہ اس اقدام سے ایسے حادثات کی تعدد کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ٹریفک کی خلاف ورزیاں اور نفاذ کے لیے اقدامات حفاظتی اقدامات کو نافذ کرنے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، کراچی میں دن کے وقت ٹریفک کی پابندی کے علاوہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں پر 7,860 موٹر سائیکلوں کو ضبط کیا گیا ہے۔ یہ کریک ڈاؤن کراچی کی سڑکوں کو تمام رہائشیوں کے لیے محفوظ بنانے اور ٹریفک کے انتظام کو ہموار کرنے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہے۔
Comments
Post a Comment