کراچی بوٹ بیسن تشدد کیس: شاہ زین مری فرار، پانچ سیکیورٹی گارڈز گرفتار
کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں 19 فروری 2025 کو پیش آنے والے واقعے میں، شاہ زین مری اور ان کے سیکیورٹی گارڈز نے ایک شہری پر تشدد کیا۔ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اب تک پانچ سیکیورٹی گارڈز کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ مرکزی ملزم شاہ زین مری بلوچستان فرار ہو چکا ہے۔ پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے بلوچستان حکومت سے مدد طلب کی ہے۔
گرفتار کیے گئے گارڈز میں غوث بخش، جلاد خان، علی زین، اور حسن شامل ہیں، جن سے سات جدید ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔ ڈی آئی جی ساؤتھ، اسد رضا کے مطابق، شاہ زین مری نے اپنے گارڈز کے ساتھ مل کر شہری پر تشدد کیا اور واقعے کے بعد بلوچستان فرار ہو گیا۔
متاثرہ شہری برکت علی سومرو نے بتایا کہ وہ اور ان کا دوست کھانا کھانے آئے تھے جب پیچھے سے آنے والی گاڑی نے ان کی گاڑی کو ٹکر ماری اور بعد میں مسلح افراد نے ان پر تشدد کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہمارے معاشرے سے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کب ہوگا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں اور جلد تمام ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
Comments
Post a Comment