اکوڑہ خٹک میں دارالعلوم حقانیہ کی مسجد میں خودکش دھماکہ، مولانا حامد الحق سمیت متعدد افراد جاں بحق

 آج بروز جمعہ، خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے علاقے اکوڑہ خٹک میں واقع دارالعلوم حقانیہ کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ کے دوران ایک خودکش دھماکہ ہوا۔ اس افسوسناک واقعے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ اور مدرسے کے نائب مہتمم، مولانا حامد الحق سمیت کم از کم 5 افراد شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ 



پولیس کے مطابق، دھماکہ نمازِ جمعہ کے بعد مسجد کے مرکزی ہال میں ہوا۔ آئی جی خیبر پختونخوا، ذوالفقار حمید نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ ایک خودکش حملہ تھا اور اس کا ہدف مولانا حامد الحق تھے۔ دھماکے کے وقت مسجد میں 25 پولیس اہلکار تعینات تھے، جبکہ مولانا حامد الحق کی سیکیورٹی پر 6 پولیس اہلکار مامور تھے۔ 

دھماکے کے بعد ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قاضی میڈیکل اسپتال نوشہرہ منتقل کیا گیا۔ مزید برآں، پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے تاکہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ 



وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور متعلقہ حکام کو واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 



دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پاکستان کے بڑے دینی مدارس میں سے ایک ہے، جہاں ہزاروں طلباء زیرِ تعلیم ہیں۔ یہ واقعہ رمضان المبارک سے قبل پیش آیا ہے، جو کل سے شروع ہونے والا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

ڈیزی کی مشقت نے ایک ایسی مخلوق کو جنم دیا جس نے فارم کو خوف کی لپیٹ میں لے لیا۔

ڈرامہ سیریل "نقاب" کا اختتام: حنا طارق اور کاسٹ کا مداحوں کو جذباتی الوداع

"اسلام آباد شاپنگ مال سے اغوا ہونے والا تین سالہ بچہ بازیاب، اغوا کار خاتون گرفتار"